Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں

MORE BYسعید الظفر چغتائی

    دلچسپ معلومات

    علی گڑھ 1984

    اے خدا پھر سے ہمیں جہل کی دولت دے دے

    تو نے کیوں علم دیا اور جہالت چھینی

    تو نے کیوں جنت حمقا سے نکالا ہم کو

    ذہن کو کس لیے ہونے دیا بالغ تو نے

    آستینوں میں مرے پل کے سپنولے کی طرح

    ڈس لیے جس نے مرے سارے ہی اوہام کہن

    آنکھیں چہرے پہ کبھی کو ہیں ملیں

    کان بھی

    ہاتھ بھی

    پاؤں بھی پائے سب نے

    دیکھتے سب ہیں

    ہر اک بات کو سب جانتے ہیں

    اور پامال کیا کرتے ہیں سارے رستے

    پھر یہ کیا بات ہے

    میں گزرا جو ان راہوں سے

    اپنی آنکھوں سے مناظر وہی دیکھے میں نے

    جو سبھی دیکھ رہے تھے

    جو سبھی نے دیکھے

    بے حسی اور سکوں سے

    کیوں مرے کان بجے

    کیوں مری فکر کو مہمیز ہوئی

    اور جاگ اٹھا خیالات میں محشر کا ہجوم

    اے خدا پھر سے ہمیں جہل کی دولت دے دے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے