Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں جلووں کے مہتاب بجھے

محمد احسن واحدی

کیوں جلووں کے مہتاب بجھے

محمد احسن واحدی

MORE BYمحمد احسن واحدی

    وہ حسن جو خندہ زن تھا کبھی مہتاب کی اجلی کرنوں پر

    وہ گال جنہوں نے شرمایا شاداب کنول کے پھولوں کو

    وہ آنکھ چھلکتی رہتی تھی پیمانے سے جس کی بد مستی

    وہ حسن ہے کیوں مایوس نظر کیوں جلووں کے مہتاب بجھے

    کیوں گل ہوئیں نظروں کی شمعیں کیوں اشک ہیں پلکوں پر لرزاں

    مرجھا گئے کیوں عارض کے کنول گہنا گئے کیوں روشن تارے

    وہ ایک ادا جس نے دل کو بخشی تھی تمنا جینے کی

    وہ ایک تبسم جس نے کبھی لوٹا تھا سہاگ ارمانوں کا

    وہ ایک نظر وہ بجلی جس نے پھونکا زیست کے خرمن کو

    محروم نگاہ شوق ہوئی کیوں شوخ اداؤں کی پونجی

    برباد خزاں ہیں اب کیسے رنگین تبسم کی گلیاں

    وہ ایک نظر افسردہ کیوں وہ ایک نظر ہے حیراں کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے