Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

صدا انبالوی

کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

صدا انبالوی

MORE BYصدا انبالوی

    کس طرف دوڑے چلے جاتے ہو تم یوں سرپٹ

    کون سی منزل مقصود پہ آنکھیں ہیں گڑی

    کیوں لبھاتے نہیں رستے کے نظارے تم کو

    کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

    جستجو کون سے فردا کی ہے جس کی خاطر

    تم نے امروز کے پل پل کو ہے ناشاد کیا

    کون جانے وہ کبھی آئے گا بھی یا کہ نہیں

    تم نے جس کل کے لیے آج ہے برباد کیا

    اس طرح جینا تو اے دوست جہالت ہے بڑی

    کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

    دوڑ یہ کیسی ہے حاصل ہے بھلا کیا اس کا

    رزق کس کام اگر روح نہیں ہے راضی

    پا کے سب کچھ بھی لگے گا کہ نہیں کچھ پایا

    جیت کر ہار ہی جاؤ گے تم آخر بازی

    اس قدر کس لئے بولو تمہیں جلدی ہے پڑی

    کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

    ہاتھ آیا ہے کسی کے کبھی مستقبل کیا

    بے سبب ایسے چھلاوے کا کرو مت پیچھا

    دولت نقد تو ہے صرف یہ وقت حاضر

    چھوڑ کر نقد ادھاری کا کرو مت سودا

    جو گھڑی ہاتھ ہے آئی ہے وہ انمول گھڑی

    خوب جی بھر کے جیو زیست کی ہر ایک گھڑی

    کس طرف دوڑے چلے جاتے ہو تم یوں سرپٹ

    کیوں کہیں بیٹھ کے دم لیتے نہیں ایک گھڑی

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    غلام عباس خاں

    غلام عباس خاں

    نامعلوم

    نامعلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے