Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں نہیں سمجھتے ہم

طارق قمر

کیوں نہیں سمجھتے ہم

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    اس قدر کرم کیوں ہے اتنی کیوں نوازش ہے

    کیا یہ کوئی سازش ہے

    تیرگی ہوا سے کیوں رابطہ بڑھاتی ہے

    کیوں ہوا چراغوں کی پیٹھ تھپتھپاتی ہے

    کیوں نہیں سمجھتے ہم

    چاہتوں میں رشتوں میں کچھ نمی ضروری ہے

    زندگی ضروری ہے

    بار گیلے کپڑوں کا الگنی اٹھاتی ہے

    اور سوکھ جائیں تو یہ ہوا اڑاتی ہے

    کیوں نہیں سمجھتے ہم

    وقت کی منڈیروں پر گھاس اگنے لگتی ہے

    کائی جمنے لگتی ہے

    زخم اپنے سینے کے بوڑھی چھت چھپاتی ہے

    آنسوؤں کی بارش سے نیو بیٹھ جاتی ہے

    کیوں نہیں سمجھتے ہم

    مہرباں سمندر بھی بادبان و لنگر بھی

    اور ہم شناور بھی

    ناخدا کی کوشش بھی راستہ بناتی ہے

    پھر بھی کیوں کنارے پر ناؤ ڈوب جاتی ہے

    کیوں نہیں سمجھتے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے