Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں آخر مجھے شیطان کہتے ہیں

حامد اقبال صدیقی

کیوں آخر مجھے شیطان کہتے ہیں

حامد اقبال صدیقی

MORE BYحامد اقبال صدیقی

    کیوں آخر مجھے شیطان کہتے ہیں

    یہ سارے لوگ

    کیوں آخر مجھے شیطان کہتے ہیں

    اگر گنجا کوئی ہو سامنے چندیا چمکتی ہو

    تو کیا یہ دل نہیں کہتا

    چپت اک آدھ جڑنے کو

    ہتھیلی جب کھجاتی ہے

    میں ایسا کر گزرتا ہوں

    مری بلڈنگ کا چوکیدار

    سو جاتا ہے دن میں بھی

    وہ خراٹے بھی لیتا ہے

    جو اس کی ناک پر

    اک ٹیپ چپکانے کو جی چاہے

    میں ایسا کر گزرتا ہوں

    پڑوسن آنٹی کی

    مرغیاں انڈے جو دیتی ہیں

    میں اکثر سوچتا ہوں

    ان سے چوزے کیوں نکلتے ہیں

    مری خواہش یہ ہوتی ہے

    انہیں میں توڑ کر دیکھوں

    میں ایسا کر گزرتا ہوں

    گلی کے موڑ پہ

    بیٹھا ہوا موٹا سا اک کتا

    اگر دوڑے تو کیسا ہو

    اگر بھونکے تو کیسا ہو

    پٹاخہ اس کی دم پر باندھ کر

    ماچس دکھانے کو

    مرا جی چاہتا ہے گر

    میں ایسا کر گزرتا ہوں

    بزرگو مجھ کو بتلاؤ

    یہ سب کرنے کو آخر کیا

    کسی کا دل نہیں کہتا

    کیا میں سب سے انوکھا ہوں

    یہ سب شیطان کرتے ہیں

    کوئی انساں نہیں کرتا

    یہ سارے لوگ

    کیوں آخر

    مجھے شیطان کہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے