Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لا حاصل

جاناں ملک

لا حاصل

جاناں ملک

MORE BYجاناں ملک

    ملگجے سے دھندلکے میں جب تم یونیورسٹی سے

    لوٹ رہے ہوتے ہو

    وہیں کیمپس کے باہر

    میں بھی تو بیٹھی ہوتی ہوں

    کبھی نہ ختم ہونے والے انتظار میں

    میں تمہیں دیکھ رہی ہوتی ہوں

    اور تم

    پاس سے ایسے گزر جاتے ہو

    جیسے واقف ہی نہ ہو

    میں وہیں دہلیز پہ بیٹھی رہ جاتی ہوں

    پھر پل کے پاس سے جب تم گزرتے ہوئے

    ڈوبتے سورج کو ایک نظر دیکھتے ہو

    دور کہیں اس ڈوبتے سورج کی سرخ تانبے ایسی روشنی سے تمہاری دہکتی جبیں پر

    جب دراڑیں پڑنے لگتی ہیں

    میں تب بھی تمہیں دیکھ رہی ہوتی ہوں

    گلی کا بلب روشن کرتے ہوئے

    ایک پل کے لیے سوچ میں پڑ جاتی ہوں

    اب بھلا میرے لیے من و سلویٰ کیوں اترنے لگا

    میں دروازہ کھولے زندگی کا انتظار کرتی ہوں

    مگر وہ میرے ہاتھ نہیں آتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے