ہم خرابوں میں رہتے ہوئے ایسے شہکار ہیں
جو خداؤں کو سجدہ کریں
اور ان کے تعاقب میں چلتے ہوئے
بھوکے پیاسوں کو لقمۂ اجل کر چلیں
ہم مصیبت زدہ لوگ ہیں
جو پیمبر کی باتوں کو بھولے ہوئے
اک مصیبت زدہ شخص کو اپنا رہبر کہیں
ہم وہ بھٹکے ہوئے لوگ ہیں
جو خدا کے پیمبر کو مصلوب کر کے
اسی کو خدا کہہ گئے
ہم زمیں زاد کیسی زمیں پر ٹپک آئیں ہیں
ایک ایسی زمیں کہ جہاں
ظلم کرنا ہی دستور ہے
ہم وہاں ہیں جہاں تیرے منکر خدائی کا دعویٰ کریں
تیرے سچے کہاں جائیں کس کو پکاریں بتا
اے خدائے ازل منصف دو جہاں
دو جہانوں کے خالق خدا
اس زمیں کو بنانے سے پہلے
تجھے سوچنا چاہئے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.