مہیب لمبے گھنے پیڑوں کی ہری شاخیں
کبھی کبھی کوئی اشلوک گنگناتی تھیں
کبھی کبھی کسی پتے کا دل دھڑکتا تھا
کبھی کبھی کوئی کونپل درود پڑھتی تھی
کبھی کبھی کوئی جگنو الکھ جگاتا تھا
کبھی کبھی کوئی طائر ہوا سے لڑتا تھا
کبھی کبھی کوئی پرچھائیں چیخ پڑتی تھی
اور اس کے بعد مری آنکھ کھل گئی میں نے
سرہانے رکھے ہوئے تازہ روز نامے کی
ہر ایک سطر بڑے غور سے پڑھی لیکن
خبر کہیں بھی کسی ایسے حادثے کی نہ تھی
اور اس کے بعد میں دیوانہ وار ہنسنے لگا
اور اس کے بعد ہر اک سمت لا زوال سکوت
اور اس کے بعد ہر اک سمت لا زوال سکوت
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 93)
- Author : shaharyar
- مطبع : educational book house (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.