لاجونتی
جس کے پہلو میں باغ جنت ہے
اس کے پہلو سے اٹھ کے آیا ہوں
جس کے پہلو میں آگ جلتی ہے
اس کے پہلو میں جل کے دیکھا ہے
جس کے پہلو میں برف جمتی ہے
اس کو اپنی حرارتیں دے کر
میں نے پانی بنا دیا لیکن
زندگی تم کو شرم آتی ہے
میری محبوب ہو گئی کب سے
مجھ سے منسوب ہو گئی کب سے
تم نے کاٹی فسادیوں کے ساتھ
کب قیامت کے جیسی بھاری رات
راحتوں کا بھی کیمپ ہوتا ہے
تم کو معلوم ہی نہیں شاید
میرے پہلو میں آ کے لیٹی ہو
تم مری خواب گاہ جیسی ہو
پھر بھی چھونے سے ڈر رہا ہوں میں
اور ہر لمحہ مر رہا ہوں میں
سچ کہوں تم تو لاجونتی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.