لالچ بری بلا ہے
توت کا پیڑ تھا بڑا ہی گھنا
خوب پھیلاؤ شاندار تنا
پھل تھا اتنا لگا ہوا اس میں
جھکی پڑتی تھیں بوجھ سے شاخیں
تلیروں کا اک آ گیا جھلڑ
بیٹھتے ہی مچا دیا ہلڑ
کچھ تو پھل کھا کے اڑ گئے تلیر
کچھ جو پیٹو تھے نیچے آئے اتر
ڈھیروں دیکھا جو پھل پڑا نیچے
توت کو دیکھتے ہی ٹوٹ پڑے
مزے لے لے کے کھا رہے تھے پھل
اتنے میں شور اٹھا مچی ہلچل
جال کھینچا جوں ہی شکاری نے
پھنس گئے تلیر اس میں بے چارے
چیخنے اور پھڑپھڑانے لگے
آسماں سر پہ وہ اٹھانے لگے
آدمی تین چار آ پہنچے
جن کے ہاتھوں میں تیز چاقو تھے
رکھ دئے ذبح کر کے سب تلیر
گھر کو پھر چل دئے وہ خوش ہو کر
آہ لالچ بری بلا ہے بچو
اس کے سائے سے بھاگنا بچو
لالچی جو ہوں رہتے ہیں ناکام
تلیروں ہی کا دیکھ لو انجام
کر کے لالچ نہ بچ سکا کوئی
توت کے بدلے جان ہی کھوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.