Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا

فہمیدہ ریاض

لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا

فہمیدہ ریاض

MORE BYفہمیدہ ریاض

    لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا

    چھو کے میرا بدن

    اپنے بچے کے دل کا دھڑکنا سنو

    ناف کے اس طرف

    اس کی جنبش کو محسوس کرتے ہو تم

    بس یہیں چھوڑ دو

    تھوڑی دیر اور اس ہاتھ کو میرے ٹھنڈے بدن پر یہیں چھوڑ دو

    میرے بے کل نفس کو قرار آ گیا

    میرے عیسیٰ مرے درد کے چارہ گر

    میرا ہر موئے تن

    اس ہتھیلی سے تسکین پانے لگا

    اس ہتھیلی کے نیچے مرا لال کروٹ سی لینے لگا

    انگلیوں سے بدن اس کا پہچان لو

    تم اسے جان لو

    چومنے دو مجھے اپنی یہ انگلیاں

    ان کی ہر پور کو چومنے دو مجھے

    ناخنوں کو لبوں سے لگا لوں ذرا

    پھول لاتی ہوئی یہ ہری انگلیاں

    میری آنکھوں سے آنسو ابلتے ہوئے

    ان سے سینچوں گی میں

    پھول لاتی ہوئی انگلیوں کی جڑیں چومنے دو مجھے

    اپنے بال اپنے ماتھے کا چاند اپنے لب

    یہ چمکتی ہوئی کالی آنکھیں

    مرے کانپتے ہونٹ میری چھلکتی ہوئی آنکھ کو دیکھ کر کتنی حیران ہیں

    تم کو معلوم کیا تم کو معلوم کیا

    تم نے جانے مجھے کیا سے کیا کر دیا

    میرے اندر اندھیرے کا آسیب تھا

    یا کراں تا کراں ایک انمٹ خلا

    یوں ہی پھرتی تھی میں

    زیست کے ذائقے کو ترستی ہوئی

    دل میں آنسو بھرے سب پہ ہنستی ہوئی

    تم نے اندر مرا اس طرح بھر دیا

    پھوٹتی ہے مرے جسم سے روشنی

    سب مقدس کتابیں جو نازل ہوئیں

    سب پیمبر جو اب تک اتارے گئے

    سب فرشتے کہ ہیں بادلوں سے پرے

    رنگ سنگیت سر پھول کلیاں شجر

    صبح دم پیڑ کی جھومتی ڈالیاں

    ان کے مفہوم جو بھی بتائے گئے

    خاک پر بسنے والے بشر کو مسرت کے جتنے بھی نغمے سنائے گئے

    سب رشی سب منی انبیا اولیا

    خیر کے دیوتا حسن نیکی خدا

    آج سب پر مجھے

    اعتبار آ گیا اعتبار آ گیا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فہمیدہ ریاض

    فہمیدہ ریاض

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    لاؤ ہاتھ اپنا لاؤ ذرا عذرا نقوی

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 320)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے