Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لاپتا

MORE BYمبشر علی زیدی

    میں لاپتا ہو گیا ہوں

    کئی ہفتے ہوئے

    پولیس کو رپورٹ لکھوائے

    تب سے روز تھانے جاتا ہوں

    حوالدار سے پوچھتا ہوں

    میرا کچھ پتا چلا

    ہمدرد پولیس افسر مایوسی سے سر ہلاتا ہے

    پھنسی پھنسی آواز میں کہتا ہے

    ابھی تک تمہارا کچھ سراغ نہیں ملا

    پھر وہ تسلی دیتا ہے

    کسی نہ کسی دن

    تم مل ہی جاؤ گے

    بے ہوش

    کسی سڑک کے کنارے

    یا بری طرح زخمی

    کسی اسپتال میں

    یا لاش کی صورت

    کسی ندی میں

    میری آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں

    میں بازار چلا جاتا ہوں

    اپنا استقبال کرنے کے لیے

    گل فروش سے پھول خریدتا ہوں

    اپنے زخموں کے لیے

    کیمسٹ سے

    مرہم پٹی کا سامان

    تھوڑی روئی

    اور درد کشا گولیاں

    اپنی آخری رسومات کے لیے

    مسجد کی دکان سے ایک کفن

    اور اپنی یاد منانے کے لیے

    کئی موم بتیاں

    کچھ لوگ کہتے ہیں

    کسی کے مرنے پر

    موم بتی نہیں جلانی چاہیے

    لیکن وہ یہ نہیں بتاتے

    کہ آنکھ کا تارہ لاپتا ہو جائے

    تو روشنی کہاں سے لائیں

    گھر کا چراغ بجھ جائے

    تو پھر کیا جلائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے