Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب بام

داؤد غازی

لب بام

داؤد غازی

MORE BYداؤد غازی

    تمہیں تو آئی ہو سج دھج کے جلوہ گر ہونے

    تمہیں کھڑی ہو لب بام دیکھتا ہوں میں

    کچھ اور دیر ذرا تم وہیں کھڑی رہنا

    نشاط دید کا ہنگام دیکھتا ہوں میں

    تمہارا حسن ہے گویا نکھار پھولوں کا

    ہر اک ادا پہ تمہاری نثار جان و دل

    وفا کے نام پہ مرنا بھی مجھ کو آتا ہے

    سہارا دے دو مجھے تم کہ دور ہے منزل

    تمہیں یہ کیسے میں سمجھاؤں اے صبا انداز

    کہ میں تمہاری اداؤں پہ جان دیتا ہوں

    پہنچ ہی جاؤں گا آخر تمہارے آنچل تک

    قسم تمہاری تمہیں میں زبان دیتا ہوں

    یہ جانتا ہوں کہ ہیں خار رہ گزاروں میں

    زمانہ آیا ہے ہم فطرت ستم بن کر

    ہر اک ستم کو میں سہہ لوں گا کاش تم کچھ دیر

    وہیں کھڑی رہو گلدستۂ کرم بن کر

    تمہاری آنکھوں میں ہو انتظار کا کاجل

    تو میرے سامنے راہوں کے پیچ و خم کیا ہیں

    تمہارے لطف کی شمعیں اگر فروزاں ہوں

    تو تیرگیٔ ستم صرصر الم کیا ہیں

    فراق و غم کے اندھیروں میں لڑکھڑاتے ہوئے

    تمہارے پاس میں بالائے بام آؤں گا

    بنا کے نظم کہن کو غبار راہ گزر

    لیے ہوئے میں نئی صبح و شام آؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے