Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لب تنور

سلمان انصاری

لب تنور

سلمان انصاری

MORE BYسلمان انصاری

    میں اکثر رات کی تنہائی سے یہ پوچھتا ہوں

    کہ میرا آج میرے کل سے کیوں کر مختلف ہے

    وہی میں ہوں وہی دیوانگی ہے

    وہی وحشت وہی فکر معیشت

    یہ بے چینی یہ ویرانی

    مجھے کیوں کھائے جاتی ہے

    مگر جذبوں سے عاری درد سے غافل یہ تنہائی

    سدا خاموش رہتی ہے

    مجھے لگتا ہے تنہائی

    فقط بہری نہیں گونگی بھی ہے شاید

    وہی گمبھیر سناٹا وہی ویران تاریکی

    بھلا تنہائی بھی کچھ بولتی ہے

    مگر بدلی سے اکثر

    چاند اپنا سر نکالے

    مجھے آواز دے کر پوچھتا ہے

    کہ دیوانے تو اب تک جاگتا ہے

    یہ کیسی فکر روز و شب

    یہ کیسی گریہ زاری

    سلگتی دھیمے دھیمے

    راکھ بنتی رات

    آخر کٹ ہی جائے گی

    مگر تو کوئی تاجر ہے

    نہ ساہوکار نہ بنیا

    تو پھر کیوں آج کل میں بانٹتا ہے

    درد کی دولت

    یہ وہ سودا نہیں

    جو ہر کسی کو راس آ جائے

    کٹھن ہو یا پر آسائش مگر یہ رات گزرے گی

    ''شب سمور گزشت لب تنور گزشت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے