Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لبیک

MORE BYاقبال حیدر

    سناٹوں کا شب خوں ہے

    ہوا کے نٹکھٹ تاروں پر

    دور کہیں کچھ آوازوں کی سرگوشی ہے

    یہ نافہم صدائیں

    کبھی مدھر سا رے گا ما پا دھا نی سا ہیں

    کبھی پگھلتا سیسہ ہیں

    چاروں جانب سیل ہوا ہے

    مگر خلا ہے

    خوشبو رنگ نہ تارے میں

    تشنہ گوش عدم سماعت کے مارے ہیں

    دھندلے خواب دیکھنے کی چاہت میں ہارے ہیں

    آنکھیں دو انگارے ہیں

    سناٹوں کا شب خوں ہے

    درد کی سوئیاں ٹک ٹک ٹک ٹک کرتی ہیں

    پلکیں ہلنے جلنے سے بھی ڈرتی ہیں

    سانسیں آہیں بھرتی ہیں

    اک نقطے پر سارا عالم سمٹ گیا ہے

    یوں لگتا ہے

    سانپ کسی نیولے کے بدن سے لپٹ گیا ہے

    ناامیدی اور امید کی چوکھٹ پر

    کون کسی بھڑ کے چھتے کو ہاتھ لگائے

    دور کی آوازیں سلجھائے

    نیند جگائے

    سناٹوں کا شب خوں ہے

    اور اندھیرے گھپ میں

    خاموشی کی گونج ہے گہری چپ میں

    صبح کی پہلی کرن نگاہوں سے اوجھل ہے

    نفس نفس بوجھل ہے

    بس اک دھڑکن کی دستک ہے جس کی صدا پر

    دل لبیک کہے جاتا ہے

    روشنیوں کی انگڑائی تک

    دل لبیک کہے جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے