سنا یہی ہے
کہ لفظ اب بولتے نہیں ہیں
جو مجھ پہ اب تک گزر چکا ہے
گزر رہا ہے
وہ لفظ در لفظ مر رہا ہے
میں ہر طرف سے
مرے ہوؤں میں گھرا ہوا ہوں
کبھی کبھی میں
ڈرا ڈرا سا
سبھی کو چپ چاپ دیکھتا ہوں
کبھی کبھی سر اٹھا کے مردے
اداس آنکھوں سے
دیکھتے ہیں
میں موت کی وادیوں میں جیسے اتر گیا ہوں
کہ جیسے میں آج مر گیا ہوں
- کتاب : Chand Chiragh (Pg. 22)
- Author : Kumar Pashi
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.