Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ پروں کی طرح ہوتے ہیں

جاناں ملک

لفظ پروں کی طرح ہوتے ہیں

جاناں ملک

MORE BYجاناں ملک

    تمام دن تمہارے میسیجز میرے دل کی منڈیروں پر کبوتروں کی طرح اترتے ہیں

    سفید دودھیا سیاہ چشم شربتی اور سرمئی مائل جنگلی کبوتر جن کے سینے کے بال

    کئی رنگوں میں دمکتے ہیں

    سبز گوں نیلگوں اور تابدار تپتے ہوئے تانبے کے جیسے

    میں ان کی زبان سمجھتی ہوں

    غٹرغوں غٹرغوں

    کتنی پرواز کر کے آتے ہیں

    شام سے میں ان کے ساتھ

    ایک کابک میں بند ہو جاتی ہوں

    وہ میرے بازوؤں کندھوں اور میرے سر پر بیٹھ جاتے ہیں

    مجھے صبح تک سونے نہیں دیتے

    ان کے پر سحر انگیز لفظوں کی طرح

    اپنے معانی کھولتے ہیں

    تمہیں معلوم ہے پر لفظوں کی طرح ہوتے ہیں کھلتے ہیں معانی کی طرح

    تہہ در تہہ

    علامتیں

    رمز نگاری

    اور اشارے کنائے سب کچھ

    اور یہ لفظ اپنے ساتھ نیندیں اڑا کر لے جاتے ہیں

    رات میری نیندیں لے کر گلی میں

    سیٹیاں مارتی ہے

    اور خواب کھڑکیوں پر دستکیں دیتے ہیں

    تم اپنی کروٹ بدلتے ہو

    اور رات اپنی پوشاک

    میں ان کے پیروں میں

    موتیوں والی جھانجھریں ڈالتی ہوں

    یہ اپنا اپنا دانہ دنکا چگ کر

    تمہاری اور اڑ جاتے ہیں

    اور پھر ایک نئی ڈار اترتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے