Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظوں کی دوکان میں

مغنی تبسم

لفظوں کی دوکان میں

مغنی تبسم

MORE BYمغنی تبسم

    کالی بلی نے یہ بھی نہیں سوچا کہ میں کسی نیند میں خلل ہو رہی ہوں

    اس کو تو چوہوں سے مطلب ہے

    اور یہ کم بخت اپنی بلوں میں چھپے کیوں نہیں رہتے

    ازل سے یہی ہو رہا ہے

    گھڑی نے شاید بارہ بجا دیے ہیں

    یہ خدا کے آرام کا وقت ہے

    اور وہ شب بے دار اسے سونے نہیں دیتے

    اپنے برتے پر گناہ کرتے تو دعاؤں کی نوبت ہی کیوں آتی

    لیکن یہ بات ان کی سمجھ میں نہیں آئے گی

    باتوں کے پھیر نے ہی ہم کو جنم دیا ہے

    ورنہ زمیں کے کوکھ کہاں تھی

    پھر ہم نے جنت بنائی اور اسے جہنم میں جھونک دیا

    اب یہ پہچاننا بڑا مشکل ہے کہ کون کہاں سے شروع ہوتا ہے اور کون کہاں ختم ہوتی ہے

    پہلے دائروں سے زاویے نکلتے تھے

    اب زاویے دائرے بناتے ہیں

    مختصر یہ کہ دلیلوں نے اپنا کام چھوڑ دیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے