Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لگن

MORE BYنخشب جارچوی

    تمہیں میں نے چاہا بڑی چوٹ کھائی

    تمہارے ہی کارن ہوئی جگ ہنسائی

    کہاں آ گیا میں سہارے سہارے

    کہ سدھ تک نہیں جی کو اپنی پرائی

    یہ چاہت کی بھی کیسی الٹی لگن ہے

    مریں تو جئیں اور جئیں تو مرن ہے

    چلا جا رہا ہوں میں اک آسرے پر

    کہ نگری تو سندر ہے رستہ کٹھن ہے

    اکیلا ہوں رستے میں گھبرا رہا ہوں

    بہلتا نہیں جی کو بہلا رہا ہوں

    کسی کے اکھاڑے سے کب پاؤں اکھڑے

    چلا جا رہا تھا چلا جا رہا ہوں

    اکیلے میں کوئی سہارا تو ہوتا

    مرا ڈوبتا جی ابھارا تو ہوتا

    نہیں ڈھونڈتے ڈھونڈتے کھو گیا میں

    کہاں ہو کہیں سے پکارا تو ہوتا

    تمہارے بنا چھا رہی ہے اداسی

    بنا روپ کلیوں کا ہے باسی باسی

    کہاں تک بھلا اس طرح دن کٹیں گے

    کہ جی بھوکا بھوکا ہے آنکھیں پیاسی

    مجھے آج للچا رہے ہو لبھا کر

    نہ میرے بنے مجھ کو اپنا بنا کر

    ذرا دیر رکتے ذرا تو ٹھہرتے

    کہاں چھپ گئے اک جھلک سی دکھا کر

    کئے ہیں بہت میں نے پھیروں پہ پھیرے

    الاہنے سہے رات دن تیرے میرے

    اسی دھن میں چکر لگاتا رہا میں

    اندھیرے اجالے اویرے سویرے

    مجھے تو بس اس بات نے مار ڈالا

    کہ سچی لگن کا رہے بول بالا

    مجھے اپنی چاہت پہ اتنا بھرم ہے

    اندھیرے میں ہو کر رہے گا اجالا

    کلیجہ کو اب یہ چبھن کھا رہی ہے

    نہ تم آئے اور بات بھی جا رہی ہے

    کہیں بھید بھی اپنا کہتا ہے کوئی

    مجھے اپنے اوپر ہنسی آ رہی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے