Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لہو بولتا ہے 4

ستیہ پال آنند

لہو بولتا ہے 4

ستیہ پال آنند

MORE BYستیہ پال آنند

    میں اپنے خوں کو جواب دیتا ہوں

    نچلا حصہ مرے بدن کا

    جو ذات بھی کائنات بھی تھا

    مرا ہی اپنا اٹوٹ حصہ تھا میں ہی تھا میرا اپنا میں تھا

    اگر میں حیواں کی پہلی منزل سے

    ارتقا کے ہزار زینوں پہ چڑھتا چڑھتا

    وجود کی ایک ایک منزل پھلانگ کر

    عہد منصبی کے کسی بھی آئندہ کل کی جانب رواں دواں ہوں

    تو مجھ کو حیواں سے بغض کیا ہے

    کہ ارتقا کی یہ پہلی منزل

    مری رگ و پے میں

    جسم کے ریشہ ہائے مو میں

    رچی ہوئی ہے

    بسی ہوئی ہے

    یہ میرا کل ہے جو میرے حاضر کا آج بھی ہے

    مرے گزشتہ سے آج پیوست میرا ماضی ہی

    میرے تن کا وہ نچلا حصہ ہے

    جس کو جھٹلا کے

    جس سے ڈر کر

    جسے کہیں کانٹ چھانٹ کرنے کے بعد

    رود نفی کے تاریک چاہ میں پھینک کر

    میں آدھے ادھورے تن کو لئے ہوئے کیسے جی سکوں گا

    مأخذ :
    • کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 515)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے