ملی نہ میدان کی اجازت
تبھی تو قاسم یاد آیا
کہ ایک تعویذ میرے بابا نے خود مرے سامنے لکھا تھا
جو میرے بازو پہ اب تلک بھی بندھا ہوا ہے
اسے بصد اشتیاق کھولا
تو اس میں لکھا ہوا یہی تھا
اے لال اے میری جان قاسم
حسین سے جب نگاہ پھیرے یہ کل زمانہ
چہار جانب سے حملہ ور ہوں مصیبتیں جب
رہ وفا میں جھجک نہ جانا
حسین پر جان دینے والوں میں سب سے آگے قدم بڑھانا
مری طرف سے چچا کے قدموں میں جاں لٹانا
اور اپنے اجداد کی شہادت کا قد بڑھانا
حسین تعویذ پڑھ رہے ہیں
اور ان کی آنکھیں لہو لہو ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.