ابھی اک شاخ سے
ہنستے ہوئے
اک پھول کی خوشبو
جو ٹوٹی ہے
اسی نے موسموں کو
راگ کی تعلیم بخشی ہے
اسی نے درد کو
تاثیر میں بہنا سکھایا ہے
مگر اک خواب جو
ریشم کے دھاگوں میں
کہیں الجھا ہوا سا ہے
اسے میں جاگتے سوتے
سروں میں
گنگناتا ہوں
اسے میں روشنی کے
آئنے میں
دیکھ لیتا ہوں
مسلسل رات کے لمحے
مری پلکوں پہ
ہر دم خواب بنتے ہیں
مجھے شب بھر جگاتے ہیں
مرے ماضی کے کچھ دھاگے
ابھی تک مجھ سے الجھے ہیں
مری تنہائیوں میں
گونج ہے اب تک
کسی معصوم باطن کی
کسی رنگین تتلی کی
کسی جادو بیاں کی
اور کسی شفاف گلشن کی
- کتاب : Khwaab Palkon Mein (Pg. 100)
- Author : Vishal Khullar
- مطبع : Insha Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.