Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحے کی بات

فرحان مشتاق

لمحے کی بات

فرحان مشتاق

MORE BYفرحان مشتاق

    یہ اس لمحے کی بات ہے

    جب آنکھ جھپکنے سے ڈر لگتا

    اور اس ڈر میں لپٹی ہوئی

    ادھورا ہونے کی خواہش

    ٹہلتے ٹہلتے

    جھوٹ کی اس دیوار کے پاس پہنچ جاتی

    جس کی بنیادوں میں

    نوزائیدہ سچ دفن تھے

    تب میں خاموشی کے چٹئیل میدان میں

    تن کے کھڑا ہو جاتا

    اور انجانی منزلوں سے آتی ہوئی ہوا

    لفظوں کے پیراہن سے ایک ایک کر کے

    سب رنگ اتارنا شروع کر دیتی

    اور تم

    مجھے اپنی طرف دیکھتا دیکھ کر

    رونا شروع کر دیتی اور

    مجھے آنکھ کھلنے سے ڈر لگنے لگتا

    اور اس ڈر میں لپٹی ہوئی

    مکمل ہونے کی خواہش

    تمہاری آواز میں شامل ہو جاتی

    جو سرگوشیاں بن کر

    میرے بالوں میں انگلیاں پھیرتی

    اور میں تمہیں چپ کراتے کراتے

    دیوار کی بنیاد میں اتر جاتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے