Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحوں کا زخم

خالد رحیم

لمحوں کا زخم

خالد رحیم

MORE BYخالد رحیم

    یہ ہوائیں یہ فضائیں یہ سلگتے احساس

    کتنے غم بڑھ کے اندھیروں کی طرح پھیل گئے

    کتنے چہروں کے دئے بجھ گئے جلتے جلتے

    عہد ماضی کی المناک گھڑی پھر تری یاد کی تصویر اٹھا لائی ہے

    دل کے دروازے پہ دستک دینے

    درد کے ہاتھ کی بڑھتی ہوئی پرچھائی ہے

    اور میں سوچ رہا ہوں بیٹھا

    تیری زلفوں کی مہک

    تیرے بدن کی خوشبو

    اب کسی اور کے بستر پہ نمایاں ہوں گے

    ترے عارض کی دمک

    تیری نظر کا جادو

    اب کسی اور کی تسکین کا ساماں ہوں گے

    تو کسی اور کی دہلیز پہ جا پہنچی ہے

    میں کہیں اور تری یاد لئے پھرتا ہوں

    تو کسی اور کی باہوں میں سمٹ آئی ہے

    میں کہیں اور ترے پیار کا دم بھرتا ہوں

    میں نے چاہا تھا کہ میں تیرے لئے گیت لکھوں

    میں نے چاہا تھا کہ تو میرے لئے راہ تکے

    میں نے چاہا تھا کہ میں تیرے لئے خواب بنوں

    یہ بھی چاہا تھا کہ تو خواب کی تعبیر بنے

    تو مری روح کے جذبات سے ٹکرا نہ سکی

    مجھ کو ٹھکرا دیا حالات سے ٹکرا نہ سکی

    زندگی وقت کی ظلمات سے ٹکرا نہ سکی

    اور مری رات تری رات سے ٹکرا نہ سکی

    جبکہ میں آج ترا کوئی نہیں

    پھر تری یاد مرے ساتھ الجھتی کیوں ہے

    جب ترا مجھ سے تعلق ہی نہیں

    تیری پرچھائیں مرے دل میں سلگتی کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے