لمحوں کی نیلامی
ہاتھوں میں جام
اور ہوش کی بات کریں
ارے کچھ تو
ہوش کی بات کر ساقی
پیمانہ بھی نہ چھلکے
اور سرور چڑھے
اپنی آنکھوں سے
کچھ تو کام لے ساقی
پہرہ نقاب کا
اور یہ تیری بے باکی
دونوں میں کوئی تو
اتفاق رکھ ساقی
کب سے بیٹھے ہیں
لٹانے یہ دل و جاں
اپنی اداؤں کو
اب تو انجام دے ساقی
صبح کر لینا
پچھلی رات کا حساب
انگلیوں پہ تو نہ گن
یہ حسیں لمحے ساقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.