لیمپ پوسٹ سے ٹیک لگائے بیٹھا ہے وقت
اپنی آنکھوں میں لئے
بہت سارے نرم خواب
بہت ساری ہولناک یادیں
کولتار کی چکنی سڑک پر چلتی نہیں بہتی ہوئی گاڑیاں
قطار در قطار ٹرامیں اور بسیں
شام کا دھندلکا
شریف زادوں سے کھسر پھسر کرتی
سستی کوالٹی کی خوشبو میں بسی فلاکت زدہ صورتیں
ایک دو تلا بس
اوپر والی کھڑکی پر نگاہوں کو گدگداتا میٹھا سا چہرہ
یا
بے رحم پہیوں کے نیچے دم توڑتا
لہولہان راہگیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.