لوٹا دو میری تنہائی
مے بھی ہے ساقی بھی ہے پھر لطف مے خانہ نہیں
میری باتوں کو سمجھ لے ایسا دیوانہ نہیں
گردش ایام نے بھی مجھ کو پہچانا نہیں
پھر سے لوٹا دو خدارا میری تنہائی مجھے
رنج و غم دیکھے ہیں میں نے اور خوشی بھی دیکھ لی
دیدۂ انساں میں قدر زندگی بھی دیکھ لی
زخم دل کے کیوں کریدوں دوستی بھی دیکھ لی
پھر سے لوٹا دو خدارا میری تنہائی مجھے
پھر تصور شام فرقت کی طرف جانے لگا
شدتوں کے ساتھ کوئی مجھ کو یاد آنے لگا
اب بھری محفل میں میرا جی ہی گھبرانے لگا
پھر سے لوٹا دو خدارا میری تنہائی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.