لے بائی ایریا
تم نے غور سے دیکھا
تم جہاں پہ ہو اس وقت
کل وہاں پہ اک لڑکی بے تحاشا حیرت سے تم کو اپنی آنکھوں میں گھونٹ گھونٹ چنتی تھی
تم جو سر جھکا کر یوں
بے خبر سے بیٹھے تھے
جانتے نہیں ہو نا
وقت کی نئی دھن پر
نظم ہو رہے تھے تم
کیا تمہارے چہرے پر
اپنی خالی آنکھوں سے
کوئی نظم لکھے گا
کیا خبر یہ ہے تم کو
جب نہ اور کچھ سوجھے
تم نظر چرانے کو اپنا سیل اٹھاتے ہو
اس گھڑی میں بھی تم نے
جھلملاتی آنکھوں سے
پھر نظر چرانے کو
اپنا سیل اٹھایا ہے
بے پناہ محبت کے
کپکپاتے ہاتھوں کی ساری الجھی ریکھائیں تم نے دیکھ لی تھیں نا
پھر اسی جگہ تم کو
کیا ملا کوئی ایسا
جس کے ہاتھ پر تم نے اپنا ہاتھ رکھا تو اس کی روح تک کانپی
جب کسی کی چھاؤں میں
تیز دھوپ جیسی اک دوپہر میسر ہو
اس سمے میں کیا تم نے
خود کو اس کی آنکھوں کے دشت سے گزارا ہے
کیا کسی نے بھی اب تک تم کو اپنی سانسوں سے جسم میں اتارا ہے
دیکھ کر بتاؤ نا
جس جگہ پہ بیٹھے ہو
ہے وہاں کوئی ایسا
ہے کوئی مرے جیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.