لو گرد اور کتابیں
سلگتے دن ہیں
طویل تنہائیاں مرے ساتھ لیٹے لیٹے
فضا سے آنکھیں لڑا رہی ہیں
مرے دریچے کے پاس سنسان رہ گزر ہے
ابھی ابھی ایک ریلا آیا تھا گرد کا جو لپیٹ کر لے گیا ہے تنکوں کو ساتھ اپنے
مری کتابوں میں کچھ نہیں ہے
حروف بے روح بد مزہ ہیں
حکایتیں اپنے خشک ہونٹوں کو چاٹتی ہیں
تمام اشعار تشنگی کے لہو میں پلکیں ڈبو رہے ہیں
نہ رنگ و نغمہ نہ جام و مینا نہ رقص و مستی
بگولے سب کو نگل رہے ہیں
تمہاری تصویر ڈھونڈھتا ہوں
کہ جس کے ٹھنڈے گھنیرے سائے میں بیٹھ کر کوئی بات سوچوں
مگر مرے پاس لو کے جھونکے ہیں گرد ہے اور کچھ کتابیں
تمہاری تصویر کھو چکی ہے
- کتاب : Lambi Barish (Pg. 25)
- Author : Balraj Komal
- مطبع : Sahitya Akademi, New Delhi (2002)
- اشاعت : 2002
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.