لوک تنتر کا راجا
ہمارا راجہ اندھا اور بہرا
راجہ اپنی بنائی رتوندھی میں مست ہے
نہ دیکھ سکتا ہے نہ سن سکتا ہے
جڑ پتھر سا کہ ہمیں کیا کشٹ ہے
پر راجا نہ جانیں کہاں سے
پتا کرتا محسوس کر لیتا
کہ جنتا کی جیب میں ہے پیسے
مہنگائی بڑھا کر ٹیکس لگا کر
ہزار کرور سے بہانے بنا کر
نکلوا لیتا ہے کیسے نہ کیسے
راجہ اہنکار سے بھرا
راجا بنا رہتا ہے سب سے کھرا
راجا حلق سے نوالے کھینچتا ہے
راجا ہماری دردشا سے آنکھیں میچتا ہے
راجا پانچ سال میں ایک بار آتا ہے
راجا پتھرائی آنکھوں کو سپنے دکھتا ہے
راجا پھر پانچ سال کو محل میں سو جاتا ہے
جنتا کو بتایا جاتا ہے یہی
کہ راجا ہوتا ہے ہمیشہ سہی
راجا جنتا کی سیوا میں ویست ہے
جبکہ جانتے ہیں سبھی ہمارا راجا
اپنی بنائی رتوندھی میں مست ہے
اسے کیا مطلب ہم سے
کہ ہمیں کیا دکھ ہے کیا کشٹ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.