لکھنؤ
ماضی کی تجلی سے معمور یہ کاشانہ
احساس مسلماں کو کر دیتا ہے دیوانہ
اللہ رے بیدردی طوفان حوادث کی
دنیا میں حقیقت بھی بن جاتی ہے افسانہ
عالم کی نگاہوں سے اترے ہوئے ایوانو
بے ساختہ اشکوں کا حاضر ہے یہ نذرانہ
اب حسن کی محفل میں حسرت سی برستی ہے
وہ غمزۂ ہندی ہیں نے عشوۂ ترکانہ
غم عظمت رفتہ کا سینے میں لیے اپنے
سیاح سے کہتا ہے ہر ذرہ یہ افسانہ
سر لے کے ہتھیلی پر ابھری تھی جو دنیا میں
اس قوم کو لے ڈوبا شغل مے و مے خانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.