لغت محدود ہے
اداسی بات کرتی ہے کسی انجان بولی میں
سکوں کا پھول دل کے شاخچوں سے توڑ لیتی ہے
یہ نیندوں کو اٹھا لیتی ہے آنکھوں کے کٹوروں سے
کبھی کھوئی ہوئی یادیں کہیں سے کھوج لاتی ہے
بہت سی ان کہی باتیں کہیں سے گھیر لاتی ہے
ہتھیلی پر سجا لاتی ہے وہ سوکھے ہوئے پتے
رچی ہے جن کے ریشوں میں کوئی بھولی ہوئی خوشبو
لکھے ہیں جن پہ گزرے موسموں کے دل نشیں لمحے
پرانے سے پرانا قفل پل میں کھول دیتی ہے
اداسی جا اترتی ہے
بدن کے ان جزیروں پر
جنہیں ویران رکھنا ہو
اداسی ٹمٹماتی ہے
لہو کے ان علاقوں میں
جنہیں تاریک رکھنا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.