غلط لوگوں کی بارش ہو رہی ہے
پانی کی بجائے ان کی نحوست برس رہی ہے
ایک کتا رات اور دن کے درمیان کھڑا رو رہا ہے
غلط بارش نحوست اور کتے کی آواز سے
زندگی کے کسی بھی فرش پر سلانے والی نیند لازم ہے
مگر نیند کو تو آدمی کی آنکھوں کے اوپر سے اٹھا لیا گیا ہے
یعنی اب قیامت تک صرف جاگنا ہے
اور اس کے سوا میدان حشر ہو بھی کیا سکتا ہے
کوئی نہیں جانتا کہ جاننے سے پہلے کس نے کتنا جانا
کس نے ازل اور ابد کے طول و عرض کو جانا
یا جانے بغیر ہی غلط زمین کی غلط دنیا میں غلط زندگی گزری گئی
تو کیا وہ موت تھی جو کسی کو زندگی سے لے جانے کے لئے آئی یا نہیں آئی
مگر یہ جو سارے منظر کسی نحوست نے دکھائے
وہ کس نام کی بنیاد سے شروع ہوئی
یا شروع نہ ہو کے کس نام پر ختم ہوئی
ختم ہوئی بھی یا نہیں
جھوٹ نے سچ سے کیا کہا
یا سچ نے جھوٹ سے کیا کہا
ہمارے ہوتے ہوئے جو بساط زندگی اٹھا دی گئی
وہ اب کون بچھائے
ہوا نے کبھی کوئی دیا روشن نہیں کیا
ہمارے ہوتے ہوئے جو بساط زندگی اٹھا دی گئی
وہ اب کون بچھائے
ہوا نے کبھی کوئی دیا روشن نہیں کیا
تو جب ہم نہیں ہوں گے
پھر ہمارے بنائے ہوئے راستہ پر کون چلے گا
محبت نام دیتی ہے نام مٹاتی نہیں
تو اب محبت کو محبت سے خطرہ لاحق ہے
وحشت سے کہو کہ وہ ذرا کھڑکی کھول کر دیکھے
کہیں دنیا بولیوں اور زبانوں کا ملبہ ہو چکی ہو اور ہمیں پتہ نہ چلا ہو
کہیں ملبے سے ڈھونڈھ ڈھونڈھ کے طرح طرح کے بازار نکالے اور لگائے جا رہے ہوں
اور ہمیں پتہ نہ چلا ہو
ذرا ایڈیسن کی روح سے پوچھو
اس کے بلب خواب گاہ اور مردہ خانے میں بہ یک وقت کیوں روشن ہوتے ہیں
محبت جب آواز بنی
تو آواز سے بولیاں اور زبانیں کب بنیں
کیا زمین پر کوئی جنگ
زمین کے باہر لڑی گئی
اگر نہیں تو کیا زمین پر ساتوں آسمان نازل ہوئے
اگر نہیں تو زمین پر زمین نازل ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.