Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معصیت

MORE BYسید بشارت علی

    میں نے چھوا تو

    وہ دودھ کیچڑ بن بن کے پھیلا

    عفت ہوا کی

    سانسوں میں گھل کر

    گدلے دھوئیں کی صورت میں پھیلی

    شیشے کے ستھرے اجلے بدن پر

    میرے بدن نے

    کالک سی تھوپی

    سارے مقدس حجروں کے اندر

    روحیں نہا کر ہیں سر بہ سجدہ

    اونچے منارے آواز بن کر

    میرا تعاقب کرتے رہے ہیں

    سانپ اور کژدم

    بیٹھے ہوئے ہیں

    میرے بدن کی لذت کو چکھیں

    معصوم آنکھیں

    شانوں کو میرے شعلے اگلتے

    حیراں ہراساں چپ دیکھتی ہیں

    نورانی پربت سبزے کی شالیں تن پہ لپیٹے

    نیلے افق پر ٹھہرے ہوئے ہیں

    میں نے ہی اپنی اس روشنی کو شعلوں میں ڈھالا

    اور اپنے سارے خرمن جلا کر

    شعلوں کی دھن پر رقصاں ہوں تنہا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے