Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مآل

MORE BYراج نرائن راز

    میں نے جب بھی پلٹ کے دیکھا ہے

    دھند کچھ آئینے سے چھوٹی ہے

    عکس کچھ آئنے میں ابھرے ہیں

    میں نے دیکھا ہے اک شکستہ پر

    زندگی سے تمام تر عاری

    جیسے ماضی ہو! عہد رفتہ ہو

    ایک نا سفتہ گوہر شفاف

    جیسے اک آفتاب تازہ ہو

    روز آئندہ، روز فردا ہو

    ایک شاہین ماورا سے پرے

    ایک نکھری ہوئی فضائے بسیط

    حال ہو جیسے عہد حاضر ہو!

    دھند پھر آئینے سے لپٹی ہے

    عکس دھندلا سا میں نے دیکھا ہے

    پیچ در پیچ جال مکڑی کا!

    اجلا اجلا سا، وہ روپہلا سا

    جس کے تاروں میں موت پنہاں ہے

    ایک مکھی ہے نیم جاں مجبور

    جانے کس دور کا یہ خاکہ ہے!

    جانے کس دور کے تصور سے

    دل مرا کانپ کانپ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے