Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مادر ہند

نبی الحسن شمیم

مادر ہند

نبی الحسن شمیم

MORE BYنبی الحسن شمیم

    روکش چرخ یہی گوشۂ جنت ہے یہی

    چشم اغیار میں آئینۂ حیرت ہے یہی

    مہربانی پہ ہے وہ قبلۂ حاجات بہت

    اس نے پھیلائے ہیں قدرت کے عطیات بہت

    زر لٹانے کو کلی گل کی نکلتی ہے یہاں

    ہے یہ مشہور زمیں سونا اگلتی ہے یہاں

    خوش فرشتے بھی ہیں ذروں کا تماشا کر کے

    پھینک دیتے ہیں یہاں چاند کو چورا کر کے

    ظاہری آنکھوں میں پنہاں ہیں بلا کے جلوے

    پتھروں میں نظر آتے ہیں خدا کے جلوے

    ساز کا لطف ہے ہر سانس میں سنتے ہیں رباب

    دل کے پیمانوں میں ملتی ہے حقیقت کی شراب

    نہ شرافت کی کمی اور نہ دولت کی کمی

    ہے سپوتوں میں مگر ماں کی محبت کی کمی

    بادل ادبار کے ہیں ان کے سروں پر چھائے

    مرنا آئے نہ انہیں اور نہ جینا آئے

    تنگ دستی بھی ہے فاقے بھی ہیں بیکاری بھی

    اور امراض بھی ہیں عقل کی بیماری بھی

    گرتے جاتے ہیں سنبھلنے کی کوئی آس نہیں

    گو سفر دور کا درپیش ہے کچھ پاس نہیں

    ایک ہنگامے پہ موقوف نہ پیکار کریں

    اب ضرورت ہے کہ ہر کام میں ایثار کریں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے