مائے نی
کتنی اچھی تھی وہ زمیں مائے
جہاں تم میرے ساتھ رہتی تھی
بستر پر راتوں کو تم مجھ کو
سیف الملوک اور
پریوں کی کوئی کہانی سناتی تھی
آسمان میں پورا چاند دیکھ کر
مجھے تامچینی کی تھالی میں
تمہاری روٹی یاد آتی تھی
مچل کر میں جب روٹی بنانے کی
تم سے ضد کرتی تھی
تو ہنس کر ٹالتی مجھ کو
تم یہ کہتی تھیں
پہلے بڑی تو ہو جاؤ
نور تڑکے سورج کی کرنوں میں
تمہاری مسکراہٹ جگمگاتی تھی
مجھے بکریوں کے پیچھے بھیج کر
جب اپنے کاموں میں
تم مجھ کو بھول جاتی تھی
تو وادی کی نرم گھاس پر پھدکتے
ہوا سے باتیں کرتی تھی
تتلیوں کو ہولے سے پکڑ کر
ہمیشہ چھوڑ دیتی تھی
تم نے کہا تھا مائے، کسی کو دکھ نہ پہچانا
کہ تم اچھی بچی ہو
پریاں چڑیوں کے بھیس میں آ کر
دانہ چگیں گی میری ہتھیلی سے
جب کوئی چڑیا چہچہاتی تھی
میں کھلکھلا کر زور سے ہنستی
مگر امی اب مجھ کو
زمیں کی طرف دیکھ کر
ڈر سا لگتا ہے
وہ کون تھے مائے
جنہوں نے میری بکریوں چراگاہوں سے چھین کر مجھ کو
اندھیروں کے حوالے کر دیا مائے
اور وہاں سے بھیجتے وقت مجھے تم سے
ملنے بھی نہ دیا
وہ انسان تو نہ تھے مائے
مگر وہ
انسانوں جیسے دکھتے تھے
میں تو اچھی بچی تھی
تم بے شک پوچھ لینا
چڑیوں سے تتلی سے
ہواؤں سے جھیل کناروں
کنول کے پھولوں سے
سرسراتے ناگ کب آئے
تم پوچھنا اس وادی سے پہاڑوں سے
میری بکریوں سے اور ابا سے
مجھے تو اس دھرتی سے پیار تھا کتنا
میں تمہاری طرح روٹی بناتی
جب بڑی ہوتی
ڈھک کر آنچل سے سر کو
پیار سے کھانا کھلاتی
بس اتنا ہی تو خواب تھا میرا
مگر ان لوگوں نے
مجھے چیرا تھا مائے
آری سے بجلی کے ننگے تاروں متعفن سانسوں سے
تمہیں یاد ہے مائے
مجھے دوڑتے بھاگتے
جب کبھی چوٹ لگتی تھی
میں دوڑ کر آتی تھی
تمہیں اپنی چوٹیں دکھاتی تھی
دعا پڑھ کر تم پھونک دیتی تھی
مگر اس دن نہ آئیں تم
میں کتنا تڑپی تھی
دعاؤں کے سب حصار کیوں ٹوٹ گئے مائے
تم نے کب بتایا تھا
کوئی درد ایسا بھی ہوتا ہے
جو موت بن کر ڈور کاٹ دے سانسوں کی
اور ناسور بن کر
تمہارے دل میں ٹھہر جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.