مائیں بوڑھی ہونا بھول چکی ہیں
اونچی پیڑھی پر بیٹھی
برتاوا کرتی
چوکس آنکھیں
ہو کے جیسی بھوک سے لڑتی
روٹی توڑتے ہاتھوں کو تہذیب سکھاتی
چسکے لیتی جیبھوں کو اک حد میں رکھتی
پیاس بجھانے کے آداب بتاتی آنکھیں
باچھوں سے بہتی خواہش کو پونچھنے والی
نظروں میں ہلکورے لیتے لالچ کو چمٹے میں بھر کے
جلتی آگ میں جھونکنے والی
ننھے ہاتھوں سے چپکی چھینا جھپٹی کو
ممتا کے پانی سے دھونے والی آنکھیں
کس کاجل کو پیاری ہو گئیں
بچے مل کر کھانا پینا بھول گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.