Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معاف کیجئے گا خان صاحب

ابرار احمد

معاف کیجئے گا خان صاحب

ابرار احمد

MORE BYابرار احمد

    جانے کن رہ گزاروں سے

    دوڑے چلے آتے ہیں

    لاشیں بھنبھوڑتے، بو سونگھتے

    بیٹھ گئے ہیں لوگ

    کہ بیٹھے ہوؤں کو کاٹتے نہیں!

    ویرانی کے عقب میں

    راستوں اور شاہراہوں کے کہرام

    اور جلتی بجھتی روشنیوں کے تعاقب میں

    پھٹے ہوئے حلق کے ساتھ

    گاڑیوں کے ساتھ ساتھ بھاگتے ہیں

    دیوار پر

    ٹانگ اٹھا چکنے کے بعد

    معاف کیجئے گا

    فتح علی خاں صاحب!

    آپ کا الاپ، کانوں میں جم گیا ہے

    مرکیاں ٹوٹتی ہیں

    ہم رخصت ہو رہے ہیں

    جینے کے جواز سے دست بردار

    پٹاخوں سے پتلونیں بچاتے

    پھدکتے پھرتے ہیں

    ہماری قومی موسیقی

    کافور کی مہک سے بھی خالی ہے

    سڑاند ہے چہار جانب

    اور بھونکنے کی آوازیں

    بے سر، بے تال

    جان کی امان پاؤں

    تو سیدھا آپ ہی کی طرف آؤں گا!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے