ماہ
پیاری امی تو نے مجھ کو
پیدا کرکے مجھ پر اک احسان کیا ہے
پیار دیا ہے
میں رویا تو ویاکل ہو کر
تو نے اپنا سب کچھ چھوڑا
جاگ جاگ کر راتیں کاٹیں
کھانا پینا بھول گئی تو
میری اک مسکان پہ تو نے پھول بکھیرے
اور دکھ سارے بھول گئی تو
لیکن میں انجان سا بالک
تیری پیت کو جان نہ پایا
ممتا کو پہچان نہ پایا
جب میں کچھ کچھ جان گیا ہوں
تیرے ہر اپکار کا امی
بال بال پر قرض ہے میرے
جس سے میں تو آج تلک ہی
تجھ کو کھو کر سوچ رہا ہوں
جیون میں تو نے اے امی
موہ میں رہ کر اپنے ہمیشہ
خوشیوں کا بلیدان کیا ہے
مجھ پر اک احسان کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.