Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماہ رو

MORE BYماہ رخ علی ماہی

    تو دریچوں سے آتی ہوئی روشنی

    ماہ رو

    تیری نظمیں سوالات کرتی ہوئیں

    رنگ بھرتی ہوئی

    تیری آواز میری سماعت میں رس گھولتی

    جیسے بربط کوئی گود میں رکھ کے فطرت میں کھویا ہوا

    گیت گاتے ہوئے

    اور بھٹکے ہوئے ان پرندوں کو رستہ دکھاتے ہوئے

    شام کے بعد خیموں میں جلتا دیا

    تو حقیقت کوئی

    ڈھونڈنے میں جسے اک زمانہ لگے

    تیرا احساس آنکھوں میں خوابوں کا جھرمٹ

    جنہیں دیکھ کر ایک مردہ بدن سانس لینے لگے

    تو سمندر ہے

    جس کے لئے سارے بھٹکے ہوئے دریا اپنے کناروں سے باہر تری جستجو میں رواں

    ایک حیرت کدہ

    تیرا چہرہ وہ چہرہ

    جسے دیکھ کر کتنی صدیوں سے لپٹے ہوئے گرد سے آئنے صاف ہونے لگے

    ساز بجنے لگے

    وجد میں قافلے

    راہ بھولے ہوئے سارے ملنے لگیں

    جن کو تو مل گیا

    خود سے ملنے لگے

    رقص کرنے لگے

    ماہ رو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے