ماحول
اب ستاروں میں جوانی نہیں رقصاں کوئی
چاند کے نور میں نغمات کے سیلاب نہیں
دل میں باقی نہیں امڈا ہوا طوفاں کوئی
روح اب حسن اچک لینے کو بیتاب نہیں
اب فروزاں سی نہیں قوس قزح کی راہیں
انہی راہوں سے افق پار سے گھوم آتے تھے
منتظر اب نہیں فطرت کی گلابی باہیں
ہم جنہیں جا کے شفق زار سے چوم آتے تھے
اب گھٹاؤں میں نہیں حوصلے رندانہ سے
اب فضاؤں میں ہیں ولولے دیوانہ سے
روح احساس کی تلخی سے بجھی جاتی ہے
ایسے ماحول کے زنداں سے رہا کر مجھ کو
وہی پہلے سے حسیں خواب عطا کر مجھ کو
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 1051)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.