مالک کا احسان
دنیا بھر میں انسانوں کے جینے کا سامان ہوا ہے
جانوروں کا ملکوں ملکوں روزانہ گن گان ہوا ہے
بھینسیں گویا دودھ کی کانیں کار آمد ہیں گھوڑے بیل
لمحہ بھر کو بھی آیا کب بیچاروں کے دل میں میل
کتا اپنی کھیتی باڑی اور گھر کا دربان ہوا ہے
جانوروں کا ملکوں ملکوں روزانہ گن گان ہوا ہے
اونٹ ازل سے انسانوں کو صحرا صحرا پار کرائیں
ہاتھی سارے جنگل جنگل بھاری بھاری بوجھ اٹھائیں
سرکس میں بھیگی بلی سا جنگل کا سلطان ہوا ہے
جانوروں کا ملکوں ملکوں روزانہ گن گان ہوا ہے
رینڈیر جی شام سویرے برف میں گاڑی کھینچ رہے ہیں
بیل ہمارے صدیوں سے یہ کھیت ہمارے سینچ رہے ہیں
جانور ایسے آئے میسر مالک کا احسان ہوا ہے
جانوروں کا ملکوں ملکوں روزانہ گن گان ہوا ہے
بھالو چھم چھم ناچ دکھائے بلی اپنا دل بہلائے
مجرم کی بو سونگھ کے کتا گھر بیٹھے انصاف دلائے
گھوڑے پر سسرال میں جانا دولہے کو آسان ہوا ہے
جانوروں کا ملکوں ملکوں روزانہ گن گان ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.