معمول
ایک بڑھیا شب گئے دہلیز پر بیٹھی ہوئی
تک رہی ہے اپنے اکلوتے جواں بچے کی راہ
سو چکا سارا محلہ اور گلی کے موڑ پر
بجھ چکا ہے لیمپ بھی
سرد تاریکی کھڑی ہے جیسے دیوار مہیب
بوڑھی ماں کے جسم کے اندر مگر
جگمگاتی ہیں ہزاروں مشعلیں
آنے والا لاکھ بے ہوشی کی حالت میں ہو
لیکن
راستہ گھر کا کبھی بھولا نہیں
اور بے آہٹ سڑک
جانتی ہے
کس کے قدموں سے ابھی محروم ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.