Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماں جی

MORE BYعمین الزہراء سید

    کیسے پکاروں کہ میری پکار کا جواب آئے

    سماعتیں بنجر

    اور صدا بیوہ ہو گئی

    مدت ہوئی

    آپ کی آواز کو اس طرف

    اور میری صدا آپ تک پہنچے

    میری تو ہلکی سی آہٹ بھی سن لیتی تھیں

    اب سسکیوں کی آواز نہیں سنتیں

    میں تھک جاتی

    تو آپ کی گود

    فوراً تھکن کا احساس تک جذب کر لیتی تھی

    سارے زمانے کے پھول اور عطر

    مل کر بھی

    آپ کی خوشبو نہیں بنا سکے

    ماں جی

    آپ جانتی تھیں نا

    بیٹیاں ماں کے بغیر ادھوری ہوتی ہیں

    اور آپ مجھے ادھورا کر گئیں

    آپ کو پتہ ہے

    میں بابا جان کے ساتھ جہاں بھی جاؤں

    اب

    کوئی سفر مکمل نہیں ہوتا

    میں چاہوں بھی تو

    آپ کے بغیر مکمل نہیں ہو پاتی

    ماں جی

    جب آپ نے آخری بار مجھے کہا تھا

    بیٹا سب کچھ تیرے حوالے

    تو جانتی ہیں

    اسی لمحے میری کل کائنات لٹ گئی

    وہ شام پھر شام غریباں بنی

    آپ کی سونپی تمام ذمہ داریاں ادا کر رہی ہوں

    لیکن

    سنئے نا ماں جی

    یہ تھکن کیسے اترے گی

    تیری گود کا نعم البدل بنانا

    خدا کی مشیت میں نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے