ماں کبھی مرتی نہیں ہے
کلام حیدری کی نذر
ماں کبھی مرتی نہیں ہے
خون ہے وہ
جسم کی رگ رگ میں ہر دم موجزن ہے
روشنی اس کے لبوں کی
اس کے بیٹوں
اور پھر بیٹوں کے بیٹیوں کے
شگفتہ عارض و لب سے ہمیشہ پھوٹتی ہے
روشنی کا یہ سفر رکتا نہیں ہے
بھائی میرے
اس قدر جل تھل نہ ہو تو
قبر کی نمناک مٹی سے ابھرتی
ایک بھر آئی ہوئی آواز سن لے
میرے بیٹے کیا ہوا جو میں نہیں ہوں
تیری ماں یہ سرزمیں ہندوستاں ہے
تیری ماں پیاری زباں اردو زباں ہے
ان کی خدمت میں نہاں عزت ہے تیری
ان کے قدموں کے تلے جنت ہے تیری
- کتاب : Roshan waraq waraq (Pg. 106)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.