ماں
ماں
فقط اک لفظ ہے ویسے تو لیکن
مگر ماں کیا ہے
ممتا کا سمندر
تقدس پیار کی بہتی ندی ہے
وفا ایثار قربانی کا جیتا جاگتا پیکر
وجود اس کا ہمالہ سے بھی اونچا
وجود اس کا ہے رحمت
وجود اس کا ہے رحمت
سروں پہ اس کا سایہ ہزاروں نعمتوں کی ایک نعمت
جب بھی لب اس کے کھلے بگڑی بنا دے
دعا اس کی مصیبت کو ٹلا دے
پکارے جب لو سارا
عرش ہلا دے
وجود
اس کا سراپا عافیت ہے
خدا نے اس کی
یوں عظمت بڑھائی
ہے اس کے پاؤں کے نیچے ہی جنت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.