Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماں

MORE BYمقصود احمد مقصود

    سکوں کے پھول ہر اک دل میں ماں کھلاتی ہے

    وہ اجڑے گھر کو بھی رشک جناں بناتی ہے

    جہاں کہیں بھی وہ رکھتی ہے اپنے پاک قدم

    وہیں سے خلد کو اک راہ سیدھی جاتی ہے

    خدا بھی اس کو گراتا ہے قعر پستی میں

    نظر سے اپنی جسے پیاری ماں گراتی ہے

    خوشی میں ماں کی جو ٹھنڈک ہے اس کا کیا کہنا

    وہ قہر رب کو بھی اک آن میں بجھاتی ہے

    زبان کھلتی ہے جیسے ہی ننھے بچے کی

    بڑے ہی چاہ سے کلمہ اسے پڑھاتی ہے

    جو بچے رات میں ہو جاتے ہیں کبھی بیدار

    انہیں وہ نیند کی چادر معاً اڑھاتی ہے

    وہ پرورش ہی نہیں کرتی اپنے بچوں کی

    انہیں وہ صاحب کردار بھی بناتی ہے

    ذرا بھی کھلتی ہے کھڑکی جو ماں کی یادوں کی

    تو دل میں خلد سے سیدھے بہار آتی ہے

    اگر ہو چشم تصور میں ماں سمائی ہوئی

    تو جتنی دور ہو اتنی وہ یاد آتی ہے

    مرے وجود میں شامل ہے ماں کا بحر کرم

    مری حیات کی کشتی وہی چلاتی ہے

    جو ماں کی خدمت عالی میں پیش ہوتا ہوں

    تو مامتا کے حسیں فرش پر بٹھاتی ہے

    شفیق ماں کی میں خدمت کوئی کروں نہ کروں

    وہ میرے حق میں دعائیں کیے ہی جاتی ہے

    قبولیت میں کوئی دیر بھی نہیں لگتی

    دعا جو عرش پہ مقصودؔ ماں کی جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے