Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مارگلہ اور تم اور میں

شہزاد نیر

مارگلہ اور تم اور میں

شہزاد نیر

MORE BYشہزاد نیر

    کوئی پھولوں بھرا جنگل تھا

    بھاری خوشبوؤں والا

    کسی وادی میں ٹھنڈی سبز رنگت گر رہی تھی

    دل بھی گہرائی میں گرتا تھا

    گھنے پتوں کے گھیرے دار گہرے سبز بادل تھے

    جہاں تنہا کرن نے خود کو ہی رستہ بنایا

    خود ہی اس پر سات رنگا جسم لے کر چل پڑی

    آنکھوں پہ اتری پتلیوں کے پار پہنچی

    تو وہاں میں دیکھ پایا تم کو اور خود کو

    ہمارا رنگ دھانی تھا

    جمال رنگ نغمہ ریز تھا

    ہم سن رہے تھے

    وہ عجب رنگوں بھرا سپنا تھا

    جس میں چل رہے تھے ہم

    ہوا چلتی تو میرے دل سے کوئی بات لے لیتی

    تمہارے دل میں رکھ دیتی

    تمہاری آنکھ سے جو رنگ اڑتا

    وہ مری آنکھوں میں آ جاتا

    وہ اک پھولوں بھرا سپنا تھا

    جس میں چل رہے تھے ہم

    مگر اب دیکھتے ہیں

    چار جانب دھوپ میں جلتا زمانہ ہے

    زمانے کی بہت بے رنگ سڑکیں ہیں

    ہم ان پر بھاگتے ہیں اور خود کو مل نہیں پاتے

    نہ جانے تم کہاں گم ہو

    نہ جانے میں کہاں گم ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے