Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معذرت

منور جمیل

معذرت

منور جمیل

MORE BYمنور جمیل

    کوئی نظم کیسے کہیں کہ ہم

    نہ چراغ ہیں

    نہ مثال حرف گلاب ہیں

    نہ خیال ہیں

    نہ کسی کی آنکھ کا خواب ہیں

    کسی گم شدہ سی وفاؤں کی

    کسی شام میں

    جو بچھڑ گئے

    تو بچھڑنے والوں کی یاد میں

    کہیں ریت ہیں

    کہیں اشک غم کا غبار ہیں

    وہ جو دشت

    ہجر کا ہے کہیں

    اسی دشت شام جدائی کے

    یہ جو داغ ہیں

    تری یاد کے

    ترے بعد کے

    کوئی نظم کیسے کہیں کہ ہم

    نہ چراغ ہیں

    نہ مثال حرف گلاب ہیں

    نہ خیال ہیں

    نہ کسی کی آنکھ کا خواب ہیں

    یہ جو شہر ہے

    تو یہ شہر بھی

    صف دشمناں سے ملا ہوا

    یہ جو لوگ ہیں

    تو یہ لوگ بھی

    کہاں جانتے ہیں کہ کیا ہوا

    کوئی نظم کیسے کہیں

    کہ ہم

    یہ فضا ہی ایسی نہیں رہی

    جو چراغ کوئی جلائیں ہم

    تو ہوا ہی ایسی

    نہیں رہی

    تہیٔ فکر ایسے ہوئے ہیں ہم

    ترے خال و خد کا بیاں بھی اب

    نہ ہمارے دست ہنر میں تھا

    نہ ہمارے دست ہنر میں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 506)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے